Thursday, April 17, 2025
ہومPolitics46 سال قید میں گزارنے والے بے گناہ شخص کو 4 ارب...

46 سال قید میں گزارنے والے بے گناہ شخص کو 4 ارب روپے بطور تلافی دینے کا فیصلہ

46 سال قید میں گزارنے والے بے گناہ شخص کو 4 ارب روپے بطور تلافی دینے کا فیصلہ

نصف صدی جیل میں گزارنے والا بے گناہ شخص

جاپان میں ایک شخص جس نے 46 سال کال کوٹھری میں سزائے موت کے انتظار میں گزارے، اسے بے گناہ قرار دینے کے بعد 14 لاکھ ڈالرز (تقریباً 4 ارب پاکستانی روپے) بطور تلافی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

کون ہے Iwao Hakamada؟

89 سالہ Iwao Hakamada کو 1968 میں اپنے باس، باس کی اہلیہ اور دو بچوں کے قتل کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔ وہ 2014 میں نئے شواہد کی بنیاد پر ضمانت پر رہا ہوئے اور بالآخر 2024 میں عدالت نے انہیں مکمل طور پر بے قصور قرار دے دیا۔

عدالت کا نیا فیصلہ

جاپانی عدالت نے حکم دیا کہ Iwao Hakamada کو ہر دن کے عوض 12,500 ین (تقریباً 23,000 پاکستانی روپے) دیے جائیں گے، جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر 217 ملین ین (14 لاکھ ڈالر) کی رقم بنتی ہے۔

مقدمے میں بے ضابطگیاں

Iwao Hakamada نے ہمیشہ اپنی بے گناہی کا دعویٰ کیا اور کہا کہ تفتیش کاروں نے ان سے زبردستی اعتراف جرم کروایا۔ ان کے وکلاء نے پولیس پر شواہد میں ردوبدل کا الزام بھی عائد کیا تھا۔ 2024 میں Shizuoka ڈسٹرکٹ کورٹ نے تسلیم کیا کہ شواہد میں ہیرا پھیری کی گئی تھی۔

بہن کی دہائیوں پر مشتمل جدوجہد

Iwao Hakamada کی 92 سالہ بہن Hideko Hakamada نے برسوں تک ان کی رہائی کے لیے مہم چلائی۔ عدالت کے فیصلے کے بعد انہوں نے کہا: “یہ ایک نہ ختم ہونے والی جنگ لگ رہی تھی، مگر اب ہمیں انصاف مل گیا ہے۔”

وکلاء کا ردعمل

Iwao Hakamada کے وکلاء نے کہا کہ “یہ رقم اس تکلیف کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں جو انہوں نے جیل میں برداشت کی، مگر یہ انصاف کے نظام میں بہتری کے لیے ایک اہم قدم ہے۔”

یہ بھی پڑھیں:کوکین کے نشے میں دھت اداکارہ نے نرس کو روند ڈالا، عدالت کا نرم رویہ

Most Popular