Monday, September 8, 2025
ہومPoliticsجے یو آئی کا پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد نہ کرنے...

جے یو آئی کا پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ

جے یو آئی کا پی ٹی آئی سے حتمی لاتعلقی کا اعلان

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) نے حتمی طور پر فیصلہ کیا ہے کہ وہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ کسی قسم کا اتحاد نہیں کرے گی، اور نہ ہی کسی ایسے سیاسی اتحاد کا حصہ بنے گی جو پی ٹی آئی کے ایما پر قائم کیا جائے گا۔ یہ فیصلہ جے یو آئی کی مجلس عمومی کے دو روزہ اجلاس کے اختتام پر سامنے آیا جو لاہور میں منعقد ہوا۔

پارلیمنٹ میں آزاد حزب اختلاف کا کردار برقرار

جے یو آئی نے اپنے اعلامیے میں کہا ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں آزاد اپوزیشن کا کردار ادا کرتی رہے گی اور حکومتی اتحاد کا حصہ نہیں بنے گی۔ پارٹی کا مؤقف ہے کہ وہ پارلیمانی کارروائیوں کا باریک بینی سے جائزہ لے گی اور وقت اور صورتحال کے مطابق پی ٹی آئی سے تعاون یا مخالفت کا فیصلہ کرے گی۔

اسرائیل مخالف ریلیوں کا اعلان

اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ 27 اپریل کو لاہور کے مینار پاکستان پر ’’اسرائیل مردہ باد‘‘ ریلی منعقد کی جائے گی، جب کہ 10 مئی کو پشاور اور 17 مئی کو کوئٹہ میں بھی اسی نوعیت کے اجتماعات ہوں گے۔ ان ریلیوں کا مقصد اسرائیلی جارحیت کے خلاف عوامی شعور اجاگر کرنا ہے۔

سندھ تنظیم کے موقف کی تائید اور آئینی تحفظ کا عزم

پنجاب میں نہریں نکالے جانے کے معاملے میں جے یو آئی نے سندھ تنظیم کے مؤقف کی تائید کی ہے اور فیصلہ کیا ہے کہ مرکزی قیادت اس معاملے میں براہ راست مداخلت نہیں کرے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ منرلز اور مائنز سے متعلق قانون سازی میں صوبوں کے آئینی مفادات کے تحفظ کا عزم ظاہر کیا گیا ہے۔

پی ٹی آئی کے ساتھ خفیہ مذاکرات پر تحفظات

پارٹی ذرائع کے مطابق جے یو آئی نے پی ٹی آئی کی جانب سے متعدد بار اتحاد کی درخواستوں پر بعض وضاحتیں طلب کی تھیں، لیکن طویل وقت گزرنے کے باوجود ان کا کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا گیا۔ مبصرین کے مطابق مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں پارٹی نے سیاسی حالات کے تناظر میں محتاط مگر مؤثر فیصلے کیے ہیں۔

سیاسی جوڑ توڑ پر جے یو آئی کا موقف

پارٹی قیادت کا کہنا ہے کہ وہ پی ٹی آئی کی جانب سے بیک وقت سیاسی اتحاد اور اسٹیبلشمنٹ سے خفیہ مذاکرات کے طریقے پر تحفظات رکھتی ہے، کیونکہ اس طریقے سے پی ٹی آئی دیگر سیاسی جماعتوں کو اپنی سودے بازی میں استعمال کرنا چاہتی ہے، جو قابل قبول نہیں۔

یہ بھی پڑھیں:تحریک انصاف اپنے بنیادی مطالبات سے پیچھے ہٹ چکی

Most Popular