Monday, December 1, 2025
ہومPoliticsکرتارپور راہداری تاحال بند: سکھ یاتری مایوس، پاکستان کا بھارت سے مذہب...

کرتارپور راہداری تاحال بند: سکھ یاتری مایوس، پاکستان کا بھارت سے مذہب کو سیاست سے الگ رکھنے کا مطالبہ

سکھ یاتریوں کی مایوسی

بھارت کی جانب سے کرتارپور راہداری کی مسلسل بندش پر پاکستان میں موجود سکھ یاتریوں نے شدید مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ یہ راہداری بابا گُرو نانک کے عقیدت مندوں کے لیے ایک مقدس مقام کی حیثیت رکھتی ہے، اور اس کی بندش کو نہ صرف مذہبی آزادی کی راہ میں رکاوٹ سمجھا جا رہا ہے بلکہ اسے سکھ برادری کے جذبات سے کھیلنے کے مترادف بھی قرار دیا جا رہا ہے۔

پاکستان کا مثبت کردار

پاکستان نے کرتارپور راہداری کو کھلا رکھا ہے اور مسلسل اس بات پر زور دیا ہے کہ مذہبی مقامات کو سیاست سے دور رکھا جائے۔ پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ یہ راہداری امن، بین المذاہب ہم آہنگی اور محبت کی علامت ہے، جسے کسی بھی صورت سیاسی کشیدگی کا شکار نہیں بنانا چاہیے۔ پاکستان نے سکھ یاتریوں کے لیے تمام تر سہولیات مہیا کرنے کا تسلسل برقرار رکھا ہے۔

بھارت سے مطالبہ

پاکستانی وزارت خارجہ اور متروکہ وقف املاک بورڈ کی جانب سے بھارت کو بارہا یہ پیغام دیا گیا ہے کہ وہ سکھ برادری کو ان کے مذہبی حق سے محروم نہ کرے۔ پاکستان کا کہنا ہے کہ جب تک بھارت راہداری کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ نہیں کرتا، تب تک ہزاروں یاتری اپنے مقدس مقام کی زیارت سے محروم رہیں گے، جو نہ صرف افسوسناک ہے بلکہ بنیادی انسانی حقوق کے بھی خلاف ہے۔

عالمی برادری کی توجہ کی ضرورت

ماہرین کا کہنا ہے کہ کرتارپور راہداری کو بند رکھنا خطے میں مذہبی رواداری کو نقصان پہنچا رہا ہے، اور اس پر عالمی برادری کو بھی توجہ دینی چاہیے۔ خاص طور پر سکھ کمیونٹی جو دنیا بھر میں پھیلی ہوئی ہے، وہ بھارت کے اس اقدام پر تنقید کر رہی ہے اور راہداری کی فوری بحالی کا مطالبہ کر رہی ہے۔

پاکستان کا پرعزم مؤقف

پاکستانی حکام نے یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ کرتارپور راہداری کو کھلا رکھیں گے اور ہر ممکن کوشش کریں گے کہ سکھ یاتری اپنے مقدس مقامات تک رسائی حاصل کر سکیں۔ ان کا مؤقف ہے کہ مذہبی عبادات کے راستے کبھی بند نہیں ہونے چاہییں، چاہے سیاسی حالات جیسے بھی ہوں۔

Most Popular