دماغی تنزلی کا خطرہ بڑھنے کا انکشاف
نیدرلینڈز میں ہونے والی ایک حالیہ طبی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ رات گئے تک جاگنے کی عادت رکھنے والے افراد میں دماغی تنزلی کا خطرہ اُن افراد کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے جو جلد سو کر صبح جلد بیدار ہونے کے عادی ہوتے ہیں۔ Universitair Medisch Centrum Groningen کی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جیسے جیسے معمر افراد کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے، ویسے ویسے ڈیمینشیا کے شکار مریضوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے، اور اس لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ کن عادات سے دماغی صحت متاثر ہوتی ہے۔
نیند کی عادات پر مبنی 10 سالہ مشاہدہ
تحقیق کے دوران درجنوں افراد سے ان کی نیند کی عادات پر سوالنامے کے ذریعے معلومات لی گئیں، جن میں ان کے سونے جاگنے کے اوقات کا جائزہ لیا گیا۔ انہیں تین گروپس میں تقسیم کیا گیا: صبح جلد جاگنے والے، رات گئے جاگنے والے، اور درمیانی عادات والے۔ ان تمام افراد کا دماغی جائزہ دس سال تک جاری رہا۔
رات کو دیر تک جاگنے والوں کی طرز زندگی سے جُڑی خرابیاں
نتائج کے مطابق، رات گئے تک جاگنے والے افراد کی دماغی کارکردگی میں تنزلی تیز رفتار ہوتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے افراد عام طور پر تمباکو نوشی کرتے ہیں، ناقص غذا کا استعمال کرتے ہیں، اور ورزش سے گریز کرتے ہیں۔ تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا کہ تمباکو نوشی اور ناقص نیند سے دماغی تنزلی کا خطرہ 25 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
بچپن میں نیند کا بہتر نظام، جوانی میں بگڑ جاتا ہے
ماہرین کے مطابق بچپن میں بچے صبح جلد جاگنے کے عادی ہوتے ہیں، مگر جیسے جیسے عمر بڑھتی ہے، خاص طور پر بلوغت کے بعد نیند کی عادات میں تبدیلی آ جاتی ہے۔ 40 سال کی عمر کے بعد دماغی تنزلی کا عمل شروع ہوتا ہے، اور طرز زندگی میں مثبت تبدیلیاں لا کر ڈیمینشیا کے خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے۔
ڈپریشن سے تعلق بھی قائم
اس سے قبل مارچ 2025 میں ایک اور تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ رات گئے تک جاگنے والے افراد میں ڈپریشن کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ اس تحقیق میں یونیورسٹی کے 546 طالبعلموں کے ڈیٹا کو آن لائن سوالناموں کے ذریعے حاصل کیا گیا۔ تحقیق میں معلوم ہوا کہ ایسے افراد میں منفی خیالات، ناقص نیند، اور دیر رات کو جنک فوڈ کے استعمال کی وجہ سے ڈپریشن اور انزائٹی کی سطح بلند ہوتی ہے۔
تحقیق کی محدودیت اور مستقبل کا لائحہ عمل
اگرچہ تحقیق مکمل حتمی نتائج فراہم نہیں کر سکی، تاہم محققین کا کہنا ہے کہ نتائج سے واضح اشارہ ملتا ہے کہ رات دیر تک جاگنا دماغی مسائل کی ایک ممکنہ وجہ ہے، خاص طور پر جب نیند کا معیار خراب ہو۔ تحقیق Journal of Prevention of Alzheimer’s Disease اور PLOS One میں شائع ہوئی، اور اس کا اگلا مرحلہ یہ جاننے پر مرکوز ہوگا کہ کیا واقعی رات کو دیر تک جاگنے والے افراد میں ڈیمینشیا کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:رات کو سونے سے پہلے اسمارٹ فون استعمال کرتے ہیں؟ نیند کی تباہی کا سبب بن سکتا ہے