ڈیپ سیک (DeepSeek)، چینی مصنوعی ذہانت ڈیپ سیک کے بانی لیانگ وینفینگ ہیں، جنہوں نے 2023 میں جنوب مشرقی چین کے شہر ہانگزو میں اس کمپنی کی بنیاد رکھی۔ لیانگ، جن کی عمر 40 سال ہے، انفارمیشن اینڈ الیکٹرانک انجینیئرنگ کے شعبے میں گریجویٹ ہیں۔ انہوں نے نہ صرف ڈیپ سیک کو قائم کیا بلکہ اسے مالی طور پر سہارا دینے کے لیے ایک خصوصی فنڈ بھی تشکیل دیا۔
لیانگ وینفینگ کا پیشہ ورانہ سفر
لیانگ وینفینگ نے اپنے کیریئر کا آغاز چپس اور کمپیوٹنگ ٹیکنالوجی کے شعبے سے کیا۔ مبینہ طور پر، انہوں نے چین میں اینویڈیا A100 چپس کا ایک بڑا اسٹاک جمع کیا تھا، جو AI ماڈلز کی تربیت کے لیے انتہائی اہم ہیں۔ تاہم، امریکہ کی جانب سے چین کو جدید چپس کی برآمد پر پابندی کے بعد، لیانگ نے کم لاگت والی چپس کے ساتھ کام کرنے کا فیصلہ کیا۔ ماہرین کے مطابق، ان کے پاس تقریباً 50,000 اینویڈیا A100 چپس موجود تھیں، جنہیں انہوں نے سستی اور کم لاگت والی چپس کے ساتھ ملا کر ڈیپ سیک کے AI ماڈلز کو تیار کیا۔
ڈیپ سیک کی کامیابی کا راز
لیانگ وینفینگ کی قیادت میں ڈیپ سیک نے انتہائی کم لاگت میں AI ماڈلز تیار کیے، جو اوپن اے آئی (OpenAI) جیسی عالمی کمپنیوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ سستے تھے۔ انہوں نے اوپن سورس ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے AI ماڈلز کو تیار کیا، جس کی وجہ سے ڈیپ سیک کی مصنوعات کو تیزی سے عالمی سطح پر پذیرائی ملی۔
یہ بھی پڑھیں: چین کی مصنوعی ذہانت “ڈیپ سیک” کیا ہے؟
حکومتی سطح پر تعلقات
لیانگ وینفینگ کو حال ہی میں چین کے وزیر اعظم اور AI صنعت کے ماہرین کے درمیان ہونے والی ایک اہم ملاقات میں دیکھا گیا۔ یہ ملاقات چین کی قومی AI اسٹریٹیجی میں ڈیپ سیک کے کردار کو اجاگر کرتی ہے۔ لیانگ نے جولائی 2024 میں چائنا اکیڈمی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ اپنے AI ماڈلز کے پچھلے ورژنز پر ملنے والے ردعمل سے حیران ہیں۔ انہوں نے کہا، “ہمیں توقع نہیں تھی کہ قیمتوں کا تعین اتنا حساس مسئلہ ہو گا۔ ہم صرف اپنی رفتار سے کام کر رہے تھے، اخراجات کا حساب لگا رہے تھے، اور اس کے مطابق قیمتیں مقرر کر رہے تھے۔”
ڈیپ سیک کا مستقبل
لیانگ وینفینگ کی قیادت میں ڈیپ سیک نے چین کو AI ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک اہم کھلاڑی بنا دیا ہے۔ ان کی کامیابی کا راز انتہائی کم لاگت میں اعلیٰ معیار کی مصنوعات تیار کرنا ہے۔ آنے والے برسوں میں، ڈیپ سیک چین کی AI اسٹریٹیجی کا ایک اہم ستون بننے کی صلاحیت رکھتی ہے، جس کا مقصد ٹیکنالوجی کے شعبے میں خودکفالت حاصل کرنا ہے۔
نتیجہ
لیانگ وینفینگ کی کہانی صرف ایک کامیاب کاروباری شخصیت کی نہیں، بلکہ چین کے AI انقلاب کی علامت ہے۔ ان کی قیادت میں ڈیپ سیک نے عالمی سطح پر اپنی شناخت بنائی ہے اور یہ کمپنی چین کی ٹیکنالوجی کے میدان میں خودمختاری کی طرف بڑھتے ہوئے قدم کی عکاسی کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈیپ سیک: چین کی مصنوعی ذہانت ایپ جس نے امریکہ میں ہلچل مچا دی