Sunday, September 7, 2025
ہومArticlesمارخور: فطرت کا شاہکار اور پاکستان کی پہچان

مارخور: فطرت کا شاہکار اور پاکستان کی پہچان

مارخور کا عالمی دن: قدرتی ورثے کو سلام

دنیا بھر میں ہر سال 24 مئی کو مارخور کا عالمی دن منایا جاتا ہے — یہ دن ایک ایسے جانور کے نام ہوتا ہے جو پاکستان کے قومی تشخص، فطرت کی رعنائی اور ماحولیاتی توازن کی علامت ہے۔ مارخور نہ صرف اپنی دلکش گھوم دار سینگوں اور شاندار خدوخال کی وجہ سے مشہور ہے بلکہ یہ جنگلی حیات کے تحفظ کی عالمی کوششوں کی کامیابی کی مثال بھی بن چکا ہے۔

گلگت کی وادیوں میں مارخور کی گونج

مارخور بالخصوص گلگت بلتستان کے برفانی اور سنگلاخ پہاڑوں میں پایا جاتا ہے جہاں اس کی موجودگی ان علاقوں کے قدرتی حسن کو چار چاند لگاتی ہے۔ یہ جانور اپنی شاندار چال اور خوبصورت خدوخال کے باعث نہ صرف سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنتا ہے بلکہ مقامی ثقافت میں بھی اسے بڑی عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔

تحفظ میں مقامی برادری کا کردار

گلگت بلتستان میں مارخور کی تعداد میں مسلسل اضافہ اس بات کا ثبوت ہے کہ جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے حکومتی ادارے اور مقامی برادری مل کر کام کر رہے ہیں۔ وائلڈ لائف کنزرویٹر خادم عباس کے مطابق:
“ہم نے مقامی لوگوں کو آگاہی دے کر انہیں مارخور کے تحفظ میں شامل کیا ہے، اب یہ صرف پالیسی نہیں بلکہ عوامی جذبہ بن چکا ہے۔”

ماحولیاتی نظام میں مارخور کی اہمیت

خنجراب نیشنل پارک کے وائلڈ لائف مینجمنٹ آفیسر محمد جعفر کا کہنا ہے کہ مارخور کا تحفظ صرف ایک جانور کا تحفظ نہیں بلکہ فطرت کے پورے نظام کو بچانے کے مترادف ہے۔ اگر مارخور محفوظ رہے گا تو پہاڑی نظام، نباتات، پرندے اور دیگر جانور بھی محفوظ رہیں گے، اور یہ ایک مربوط ماحولیاتی زنجیر کو قائم رکھے گا۔

مستقبل کی نسلوں کے لیے تحفظ کی ضرورت

آج کے دن ہمیں عہد کرنا چاہیے کہ ہم مارخور کے تحفظ کو اپنی قومی ذمہ داری سمجھیں گے۔ کیونکہ اگر آج ہم نے قدرت کے اس نایاب شاہکار کی حفاظت نہ کی، تو کل ہماری آنے والی نسلیں اسے صرف تصویروں میں دیکھنے پر مجبور ہوں گی۔

اختتامی کلمات

مارخور کا تحفظ صرف ایک جانور کی بقا نہیں بلکہ پاکستان کے قدرتی حسن، حیاتیاتی تنوع اور قومی وقار کا تحفظ ہے۔ آج کے دن ہمیں اس وعدے کے ساتھ آگے بڑھنا ہے کہ ہم نہ صرف مارخور بلکہ اپنی تمام قدرتی دولت کی حفاظت کریں گے۔

Most Popular