عوام کے لیے وزیر خزانہ کا پیغام
مسائل زیادہ ہیں، جادو کی چھڑی نہیں کہ سب ایک دم ٹھیک ہو جائے: وزیر خزانہ
پاکستان کے وزیر خزانہ نے حالیہ پریس کانفرنس میں ملک کو درپیش معاشی چیلنجز پر کھل کر بات کی اور واضح کیا کہ مسائل کے حل کے لیے وقت اور مربوط کوششوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو کئی دہائیوں سے جمع شدہ مسائل ورثے میں ملے ہیں، جنہیں فوری طور پر حل کرنا ممکن نہیں۔
وزیر خزانہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ “معاشی بحالی کے لیے جادو کی چھڑی کا تصور درست نہیں۔ ہم نے اپنی حکمت عملی ترتیب دے دی ہے، اور ملک کو معاشی استحکام کی طرف لے جانے کے لیے سخت فیصلے لینے سے گریز نہیں کریں گے۔” انہوں نے عوام کو صبر و تحمل کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ حکومت معیشت کی بحالی کے لیے دن رات کوشاں ہے۔
چیلنجز اور حکومتی حکمت عملی
وزیر خزانہ کے مطابق موجودہ معاشی بحران کی جڑیں کئی عوامل میں پیوست ہیں، جن میں سابقہ حکومتوں کی ناقص پالیسیاں، بین الاقوامی سطح پر بڑھتی ہوئی مہنگائی، اور سیاسی عدم استحکام شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ان مسائل پر قابو پانے کے لیے مختصر اور طویل مدتی اقدامات کا منصوبہ بنایا ہے۔
مالیاتی خسارے پر قابو پانے کی کوششیں: وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت مالیاتی خسارے کو کم کرنے کے لیے سخت مالیاتی نظم و ضبط نافذ کر رہی ہے۔
عوامی فلاح و بہبود کے منصوبے: حکومت نے عوام کے لیے ریلیف پیکجز متعارف کرائے ہیں تاکہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کے اثرات کو کم کیا جا سکے۔
سرمایہ کاری کے مواقع: وزیر خزانہ نے زور دیا کہ بیرونی سرمایہ کاری کو فروغ دینا حکومت کی اولین ترجیح ہے، جس کے لیے پالیسیوں میں نرمی کی جا رہی ہے۔
عوام کے لیے وزیر خزانہ کا پیغام
وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت عوام کی مشکلات سے بخوبی واقف ہے اور تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ حکومت پر اعتماد رکھیں اور مل کر ملک کو مشکلات سے نکالنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ “یہ وقت قربانی اور اتحاد کا ہے، اور ہمیں مل کر اس بحران سے نکلنا ہوگا۔”
تنقید اور جواب
کچھ سیاسی رہنما اور ماہرین اقتصادیات وزیر خزانہ کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہیں، لیکن انہوں نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ “یہ وقت سیاسی پوائنٹ سکورنگ کا نہیں بلکہ عملی اقدامات کرنے کا ہے۔” انہوں نے کہا کہ حکومت شفافیت کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے ملک کو مشکلات سے نکالنے کے لیے پرعزم ہے۔
اختتامیہ
وزیر خزانہ کے مطابق، مسائل کا حل صرف محنت، ایمانداری، اور مستقل مزاجی سے ممکن ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت اپنی ذمہ داریوں کو احسن طریقے سے نبھانے کے لیے پرعزم ہے اور جلد ہی عوام کو معاشی میدان میں مثبت نتائج دیکھنے کو ملیں گے۔