Tuesday, September 9, 2025
ہومPoliticsوفاقی وزرا کی تنخواہوں میں 140 فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے

وفاقی وزرا کی تنخواہوں میں 140 فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے

اسلام آباد: وفاقی وزرا اور وزرائے مملکت کی تنخواہوں میں 140 فیصد سے زائد اضافہ کر دیا گیا ہے، جس کے بعد ان کی ماہانہ تنخواہیں اب اراکینِ پارلیمنٹ کے برابر ہو گئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق، وفاقی وزرا کی تنخواہ 2 لاکھ 18 ہزار روپے سے بڑھا کر 5 لاکھ 19 ہزار روپے کر دی گئی ہے۔ یہ اضافہ یکم جنوری 2025 سے مؤثر ہوگا۔

صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے تنخواہ، مراعات اور استحقاق ایکٹ 1975 میں ترامیم کرتے ہوئے اس حوالے سے آرڈیننس جاری کر دیا ہے۔

یاد رہے کہ مارچ 2024 میں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم سمیت کابینہ اراکین نے رضاکارانہ طور پر تنخواہیں اور مراعات نہ لینے کا اعلان کیا تھا۔ اس فیصلے کو کفایت شعاری کی ایک علامت کے طور پر پیش کیا گیا تھا۔

تاہم، 22 مارچ 2025 کو کابینہ کے اراکین کی تنخواہوں اور الاؤنس میں اضافے کی سمری کو سرکولیشن کے ذریعے منظور کیا گیا۔

اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’سوال یہ ہے‘ میں معروف اینکر پرسن ماریہ میمن نے تبصرہ کرتے ہوئے ایک انتہائی تشویشناک صورتحال پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ جہاں حکومت نے وفاقی وزیروں، وزرائے مملکت اور مشیروں کی تنخواہوں میں 188 فیصد تک کا اضافہ کر دیا، وہیں ملک بھر میں خسارے کا شکار 1700 یوٹیلیٹی اسٹورز بند کر دیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کے بعد وزرا، وزرائے مملکت اور مشیروں کی اوسط تنخواہ 5 لاکھ روپے تک پہنچ جائے گی، جبکہ اس سے قبل ان کی تنخواہ تقریباً دو لاکھ یا اس سے کم ہوا کرتی تھی۔

یوٹیلیٹی اسٹورز کے بارے میں انکشاف کیا گیا کہ حکومت نے ان اسٹورز کو بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور کنٹریکٹ یا ڈیلی ویجز پر کام کرنے والے ملازمین کو فارغ کرنے کی منظوری بھی دی جا چکی ہے۔

ماریہ میمن نے اس صورتحال کو “مالیاتی پولرائزیشن” کی کھلی مثال قرار دیا اور کہا کہ پاکستان میں اشرافیہ کے طرزِ زندگی کو دیکھ کر ہرگز نہیں لگتا کہ ملک بین الاقوامی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کی پالیسیوں کے مطابق چل رہا ہے۔

Most Popular