اینٹی نارکوٹکس کورٹ نے مقتول مصطفیٰ عامر کا نام منشیات کیس سے خارج کر دیا
عدالتی فیصلہ: مصطفیٰ عامر کا نام کیس سے خارج
کراچی: اینٹی نارکوٹکس کورٹ نے منشیات کیس میں نامزد مقتول مصطفیٰ عامر کا نام خارج کر دیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ چونکہ ملزم انتقال کر چکا ہے، اس لیے اس کے خلاف مزید قانونی کارروائی غیر ضروری ہے۔
کیس کا پس منظر
مصطفیٰ عامر کو منشیات کے کاروبار میں ملوث ہونے کے الزام کا سامنا تھا، تاہم مقدمے کی سماعت کے دوران ان کا قتل ہو گیا۔ ان کی وفات کے بعد عدالت میں یہ سوال اٹھایا گیا کہ آیا کیس کی کارروائی جاری رکھی جا سکتی ہے یا نہیں۔
عدالتی کارروائی اور وکیل کا مؤقف
اینٹی نارکوٹکس کورٹ میں مصطفیٰ عامر کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ فوجداری قوانین کے مطابق کسی بھی متوفی ملزم کے خلاف ٹرائل جاری نہیں رکھا جا سکتا۔ عدالت نے وکیل کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے مصطفیٰ عامر کا نام کیس سے خارج کر دیا۔
قانونی ماہرین کی رائے
قانونی ماہرین کے مطابق، کسی بھی فوجداری مقدمے میں اگر ملزم کا انتقال ہو جائے تو اس کے خلاف کیس کی کارروائی ختم ہو جاتی ہے۔ فوجداری قانون صرف زندہ افراد پر لاگو ہوتا ہے، اور مرنے والے شخص کو مجرم قرار نہیں دیا جا سکتا۔
دیگر ملزمان کے خلاف کارروائی جاری
عدالتی فیصلے کے مطابق، کیس میں نامزد دیگر ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی بدستور جاری رہے گی، اور عدالت میں پیش کیے گئے شواہد کی بنیاد پر ان کے خلاف مزید فیصلے کیے جائیں گے۔
مقتول کے اہل خانہ کے لیے قانونی ریلیف؟
عدالتی فیصلے کے بعد مصطفیٰ عامر کے اہل خانہ کو کسی حد تک قانونی ریلیف ملا ہے، تاہم کیس کے دیگر پہلوؤں پر تحقیقات اور کارروائی کا سلسلہ جاری رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں:سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ: 17 سال بعد سزائے موت کے قیدی بےگناہ قرار