Monday, September 8, 2025
ہومPoliticsعمران خان نہ مردم شناس ہے نہ عورت شناس، بابر اعوان ان...

عمران خان نہ مردم شناس ہے نہ عورت شناس، بابر اعوان ان کے روحانی مشیر کیسے ہو سکتے ہیں؟ کوئی حیا کریں، خدا کا خوف کریں: نعیم بخاری

عمران خان نہ مردم شناس ہے نہ عورت شناس، بابر اعوان ان کے روحانی مشیر کیسے ہو سکتے ہیں؟ کوئی حیا کریں، خدا کا خوف کریں: نعیم بخاری

سینئر قانون دان اور سابق چیئرمین پی ٹی وی، نعیم بخاری نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان پر ایک بار پھر سخت تنقید کرتے ہوئے بابر اعوان کو ان کا “روحانی مشیر” قرار دیے جانے پر شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔ نعیم بخاری نے کہا کہ عمران خان نہ تو مردم شناس ہیں اور نہ ہی عورت شناس، اور ایسے شخص کے لیے بابر اعوان جیسے شخص کا روحانی مشیر ہونا قومی مذاق سے کم نہیں۔

“یہ مشورہ نہیں، مزاح ہے” – نعیم بخاری کا بابر اعوان پر طنز

نعیم بخاری نے کہا کہ عمران خان نے ہمیشہ مشورہ غلط لوگوں سے لیا، جن کا نہ کردار درست ہے اور نہ نیت۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ “بابر اعوان، جن کے اپنے عقائد اور سیاسی وابستگیاں وقت کے ساتھ بدلتی رہی ہیں، وہ کسی کے روحانی مشیر کیسے ہو سکتے ہیں؟ کوئی حیا کریں، خدا کا خوف کریں۔”

عمران خان کی مشیروں کے انتخاب پر سوالات

نعیم بخاری کے مطابق عمران خان کا اصل مسئلہ یہی ہے کہ وہ ہر اُس شخص پر اعتبار کرتے ہیں جو خوشامد کرے یا وقتی فائدہ دے، چاہے اُس کا ماضی کتنا ہی مشکوک کیوں نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ بابر اعوان کا ماضی، پیپلز پارٹی سے لے کر پی ٹی آئی تک، مفادات کے گرد گھومتا رہا ہے۔

سیاسی مشیروں کی جگہ روحانی مشورے؟

نعیم بخاری کا کہنا تھا کہ “ایک سیاسی جماعت کو چلانے کے لیے آپ کو معقول اور تجربہ کار مشیروں کی ضرورت ہوتی ہے، نہ کہ ایسے افراد کی جو روحانیت کا لبادہ اوڑھ کر اقتدار کے قریب ہونا چاہتے ہیں۔”

“عمران خان نے خود کو ایسے لوگوں کے حوالے کیا جنہیں خود رہنمائی کی ضرورت ہے”

انہوں نے کہا کہ بابر اعوان خود کئی بار اپنی پوزیشنز بدل چکے ہیں، کبھی عدلیہ کے خلاف، کبھی اس کے حق میں، کبھی حکومت کے ساتھ، کبھی اپوزیشن کے ساتھ، اور اب “روحانی مشیر” بن کر عمران خان کے قریب آنا کسی ناپاک ارادے کی علامت لگتا ہے۔

عمران خان کو خود احتسابی کی ضرورت ہے

نعیم بخاری نے کہا کہ عمران خان کو اب سنجیدگی سے یہ سوچنا ہوگا کہ ان کی جماعت، ان کی ساکھ اور ان کی قیادت کن افراد کے ہاتھوں میں آ چکی ہے۔ اگر وہ واقعی ملک کے لیے مخلص ہیں تو انہیں چاہیے کہ وہ خوشامدیوں اور مفاد پرستوں سے خود کو الگ کریں۔

“قوم اب مزید تماشہ نہیں دیکھنا چاہتی”

نعیم بخاری کا اختتامیہ پیغام تھا کہ “قوم نے بہت تماشے دیکھ لیے، اب وقت ہے کہ عمران خان اپنی ٹیم پر نظرثانی کریں۔ اگر بابر اعوان جیسے لوگ ان کے روحانی مشیر ہیں، تو یہ ایک روحانی بحران کی علامت ہے

یہ بھی پڑھیں:اعظم سواتی کا دعویٰ: عمران خان نے جنید اکبر کی تعیناتیاں واپس لینے کی ہدایت کی

Most Popular