Monday, December 23, 2024
HomePoliticsہمیں شام کی جنگ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے: ڈونلڈ ٹرمپ...

ہمیں شام کی جنگ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے: ڈونلڈ ٹرمپ کا واضح مؤقف

ہمیں شام کی جنگ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے: ڈونلڈ ٹرمپ

مکمل مضمون

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام کی جنگ کے حوالے سے ایک بڑا بیان دیتے ہوئے کہا کہ “ہمیں شام کی جنگ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔” یہ بیان امریکی خارجہ پالیسی کے تناظر میں نہایت اہمیت رکھتا ہے، خاص طور پر مشرق وسطیٰ میں امریکہ کے کردار کے حوالے سے۔

ٹرمپ نے یہ بیان ایک پریس کانفرنس میں دیا جہاں انہوں نے شام میں جاری خانہ جنگی اور امریکی فوج کی تعیناتی پر سوالات کا جواب دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ امریکہ کے مفادات کا تحفظ ہمیشہ اولین ترجیح رہا ہے، لیکن امریکہ کو ایسی جنگوں سے دور رہنا چاہیے جن کا براہ راست امریکی سلامتی سے کوئی تعلق نہ ہو۔

شام کی جنگ اور امریکی پالیسی

شام میں جاری خانہ جنگی نے پورے مشرق وسطیٰ کو ایک مشکل صورت حال سے دوچار کر دیا ہے۔ امریکہ نے ابتدائی طور پر اس جنگ میں کچھ کردار ادا کیا تھا، لیکن ٹرمپ انتظامیہ کے دور میں اس پالیسی میں بڑی تبدیلی آئی۔ ٹرمپ کا یہ بیان اسی پالیسی کا تسلسل معلوم ہوتا ہے۔

امریکی فوج کی واپسی

ڈونلڈ ٹرمپ کے دور حکومت میں شام سے امریکی فوجیوں کی واپسی کا فیصلہ کیا گیا تھا، جسے کئی حلقوں نے سراہا جبکہ کچھ نے تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا مؤقف تھا کہ امریکہ کو اپنی معیشت اور عوام پر توجہ دینی چاہیے، نہ کہ غیر ضروری جنگوں میں ملوث ہونا چاہیے۔

تنقید اور حمایت

ٹرمپ کے اس بیان پر عالمی رہنماؤں اور تجزیہ کاروں کے مختلف ردعمل سامنے آئے۔

حمایت

ان کے حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ ایک حقیقت پسندانہ فیصلہ ہے جو امریکی مفادات کو ترجیح دیتا ہے۔
تنقید: ناقدین کا خیال ہے کہ امریکہ کے اس قسم کے بیانات سے اتحادیوں کا اعتماد متاثر ہوتا ہے اور مشرق وسطیٰ میں امریکہ کا کردار محدود ہو سکتا ہے۔
شام کی صورت حال
شام میں خانہ جنگی نے لاکھوں افراد کو بے گھر اور ہزاروں کو ہلاک کیا ہے۔ مختلف عالمی طاقتیں اس جنگ میں ملوث رہی ہیں، جن میں روس، ایران، اور ترکی شامل ہیں۔ امریکہ کا کردار خاص طور پر کردوں کی حمایت اور داعش کے خلاف کارروائی تک محدود رہا ہے۔

ٹرمپ کی خارجہ پالیسی

ٹرمپ انتظامیہ نے اپنے دور میں “پہلے امریکہ” کی پالیسی کو اپنایا، جس کے تحت بین الاقوامی معاملات میں امریکی مداخلت کو محدود کرنے کی کوشش کی گئی۔ شام کے حوالے سے ان کا بیان اسی پالیسی کا ایک حصہ ہے۔

RELATED ARTICLES

Most Popular