کاروباری ہفتے کا آغاز تاریخی تیزی سے
پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے مثبت اثرات ملکی معیشت پر واضح ہونے لگے ہیں۔ پیر کے روز جب کاروباری ہفتے کا آغاز ہوا، تو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں غیر معمولی تیزی دیکھنے کو ملی۔ ٹریڈنگ کے دوران 100 انڈیکس میں ایک موقع پر 9929 پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا، اور انڈیکس 117104 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
10 ہزار پوائنٹس کی غیر معمولی چھلانگ
اسٹاک مارکیٹ میں ایک ہی دن میں تقریباً 10 ہزار پوائنٹس کا اضافہ ملکی معیشت کے لیے بڑی خوشخبری قرار دیا جا رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی تاریخ کا ایک نیا ریکارڈ ہے، جس کے ذریعے انڈیکس کو ایک لاکھ 17 ہزار کی سطح پر بحال ہوتے دیکھا گیا۔
کاروباری حجم میں 9 فیصد اضافہ
کاروبار کے دوران نہ صرف انڈیکس میں نمایاں تیزی دیکھی گئی بلکہ مارکیٹ کے مجموعی حجم میں بھی 9 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے اور انہوں نے بڑی سطح پر خریداری کا رجحان اپنایا۔
صرف جنگ بندی نہیں، دیگر عوامل بھی اہم
سرمایہ کاروں کا کہنا ہے کہ اسٹاک مارکیٹ کی اس بے مثال تیزی کی وجہ صرف جنگ بندی نہیں بلکہ آئی ایم ایف سے قرض کی منظوری، شرح سود میں کمی، اور ترسیلات زر میں متوقع بہتری جیسے عوامل بھی شامل ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان تمام مثبت اشاریوں نے مارکیٹ کو ایک ساتھ سہارا دیا ہے۔
جنگی تناؤ سے مارکیٹ پر منفی اثرات
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھارتی حملوں اور دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر منفی اثرات مرتب ہوئے تھے، اور انڈیکس میں 6 ہزار سے زائد پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔
پاکستانی ردعمل سے مارکیٹ میں بحالی
تاہم پاک فوج کی جانب سے بھارت کو بھرپور اور مؤثر جواب دیے جانے کے بعد سیاسی و اقتصادی ماحول میں بہتری آنا شروع ہو گئی۔ اسی پس منظر میں کاروباری ہفتے کے اختتام پر اسٹاک مارکیٹ میں بہتری کا رجحان شروع ہوا، جو پیر کے روز تاریخی تیزی میں تبدیل ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان اسٹاک ایکسچینج سال کے آخری دن کی تبدیلی