Saturday, April 19, 2025
ہومPoliticsپاکستانی سیاست: لندن پلان، جنوبی پنجاب صوبہ اور آرمی چیف پر تنازع

پاکستانی سیاست: لندن پلان، جنوبی پنجاب صوبہ اور آرمی چیف پر تنازع

پی ٹی آئی ایک بار پھر اداروں کے خلاف مہم چلانا چاہتی ہے:مصدق ملک

احتجاج کی ناکامی اور حکومتی مؤقف

وفاقی وزیر ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ برطانیہ میں ہونے والا احتجاج بُری طرح ناکام ہوگیا۔ ان کے مطابق ملک کے سربراہان کی عزت سے ہی ریاست کا وقار بلند ہوتا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پی ٹی آئی دوبارہ اداروں کے خلاف مہم شروع کرنا چاہتی ہے اور اس کے خطوط مسلم لیگ (ن) کے خلاف نہیں بلکہ پاکستان کے خلاف ہیں۔

مذاکرات اور چھوٹے صوبوں کی تجویز

آج ٹی وی کے پروگرام “روبرو” میں شوکت پراچہ سے گفتگو کرتے ہوئے مصدق ملک نے کہا کہ پی ٹی آئی کو ماضی میں آرمی چیف کے حوالے سے دیے گئے بیانات پر معافی مانگنی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں سیاسی استحکام کے لیے مذاکرات ہونے چاہئیں اور چھوٹے صوبے بنانے کا بھی وقت آ چکا ہے۔

لندن، سیاست کا مرکز

پاکستان تحریک انصاف کے چیف وہپ ملک عامر ڈوگر نے کہا کہ لندن ہمیشہ سے پاکستانی سیاست کا مرکز رہا ہے۔ ان کے مطابق 22 ماہ قبل ہونے والی رجیم چینج بھی لندن پلان کا نتیجہ تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ چارٹر آف ڈیموکریسی بھی لندن میں ہوا تھا اور میاں نواز شریف ہمیشہ مشکلات کے وقت لندن میں ہی پناہ لیتے ہیں۔

آرمی چیف اور سیاست

عامر ڈوگر نے کہا کہ آرمی چیف کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، لیکن انہیں زبردستی سیاست میں شامل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ہر دور میں آرمی چیف کے خلاف نفرت پھیلائی گئی اور ہر آرمی چیف کو کسی نہ کسی سیاسی جماعت نے نشانہ بنایا۔ ان کے مطابق آج پی ٹی آئی متاثرین میں شامل ہے جبکہ ماضی میں دوسری جماعتیں نشانہ بنتی رہی ہیں۔

عدلیہ اور انصاف کی امید

پی ٹی آئی رہنما عامر ڈوگر نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان کو اعلیٰ عدلیہ کا وقار بحال کرنا چاہیے اور تحریک انصاف کے ساتھ انصاف ہونا چاہیے۔ ان کے مطابق عدالتوں میں فیصلے پہلے سے لکھے ہوتے ہیں اور ان پر شفافیت کی کمی کے الزامات لگتے ہیں۔

جنوبی پنجاب صوبہ اور تخت لاہور

انہوں نے جنوبی پنجاب کے حوالے سے کہا کہ دنیا میں کئی ممالک ایسے ہیں جو پنجاب سے بھی چھوٹے ہیں۔ جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کی تحریک کافی عرصے سے چل رہی ہے، لیکن آج بھی یہ علاقہ تخت لاہور کے ماتحت ہے۔ ان کے مطابق پنجاب کے گیارہ اضلاع پر مشتمل ایک نیا صوبہ تشکیل دیا جا سکتا ہے۔

بانی پی ٹی آئی کے خطوط پر بحث

پیپلز پارٹی کے رہنما ندیم افضل چن نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے خطوط پر کھلی بحث ہونی چاہیے۔ ان کے مطابق ان خطوط پر سیاسی اور ادارہ جاتی سطح پر بات چیت ضروری ہے، اور بہتر ہوتا اگر عمران خان یہ خطوط سیاسی جماعتوں کو لکھتے۔

حقیقی جمہوریت اور عوامی مسائل

ندیم افضل چن نے مزید کہا کہ جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنایا جانا چاہیے۔ ان کے مطابق ملک کی اشرافیہ کے تمام کام ہو رہے ہیں، لیکن عام آدمی کے مسائل نظرانداز کیے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حقیقی جمہوریت کے قیام کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو مذاکرات کا راستہ اختیار کرنا ہوگا۔

Most Popular