پاکستان نے بھارت کی آبی جارحیت پر اقوام متحدہ جانے کا اعلان کر دیا
وزیراعظم شہباز شریف کے کوآرڈینیٹر برائے معیشت رانا احسان افضل نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کو مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ پاکستان اس سنگین خلاف ورزی کو اقوام متحدہ میں لے کر جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے بے بنیاد پروپیگنڈے کے تحت معاہدہ معطل کیا، جبکہ پانی کا بہاؤ روکنا نہ صرف ایک پیچیدہ عمل ہے بلکہ فوری طور پر ممکن بھی نہیں ہوتا۔
بھارت کے اقدامات پر پاکستان کی سفارتی کوششیں تیز
رانا احسان افضل نے کہا کہ پاکستان اس مسئلے پر دنیا کے سامنے اپنی مؤقف کو اجاگر کر رہا ہے اور عالمی برادری سے مسلسل حمایت حاصل ہو رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جب بھی بھارت نے انڈس واٹر ٹریٹی کی خلاف ورزی کی، پاکستان نے اسے متعلقہ عالمی فورمز پر اٹھایا۔ اس بار بھی یہی حکمت عملی اپنائی گئی ہے تاکہ بھارت کے یکطرفہ اور جارحانہ اقدامات کا عالمی سطح پر محاسبہ کیا جا سکے۔
بھارت کے ساتھ قومی اتحاد کی ضرورت
وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر نے کہا کہ یہ وقت قومی اتحاد کا ہے اور تمام سیاسی جماعتوں کو پاک فوج کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ پاکستان تحریک انصاف گزشتہ روز ہونے والے اہم اجلاس میں شریک نہیں ہوئی، حالانکہ حکومت نے انہیں شرکت کی دعوت دی تھی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آج کے اجلاس میں پی ٹی آئی شریک ہو کر قومی مفاد میں اپنی ذمہ داری نبھائے گی۔
بھارت کی ممکنہ جارحیت پر سخت پیغام
رانا احسان افضل نے خبردار کیا کہ اگر بھارت کسی قسم کا مس ایڈونچر کرتا ہے تو اسے منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی یہ توقع ہے کہ عالمی برادری پانی جیسے بنیادی انسانی حق کو بطور ہتھیار استعمال ہونے سے روکے گی۔
پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی ہٹ دھرمی
یاد رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں فائرنگ کے واقعے میں 26 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ پاکستان نے اس واقعے کی نہ صرف مذمت کی بلکہ شفاف تحقیقات کی پیشکش بھی کی، مگر بھارت نے بغیر کسی شواہد کے پاکستان پر الزام لگاتے ہوئے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے کا اعلان کر دیا تھا، جو بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:دریائے جہلم میں اضافی پانی چھوڑنے کے حوالے سے بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب

