پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں 6 فیصد اضافہ، ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سے عالمی اعتماد میں اضافہ
پاکستان کی آئی ٹی خدمات کی برآمدات میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی ہے، جس کا سہرا اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل (SIFC) کی فعال سہولت کاری اور عالمی مارکیٹ میں بڑھتے ہوئے اعتماد کو دیا جا رہا ہے۔ رواں مالی سال کے ابتدائی 8 ماہ میں آئی ٹی خدمات کی برآمدات 6 فیصد اضافے کے ساتھ 5.4 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جو کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی کی امید کو مضبوط کرتی ہیں۔
فروری میں ریکارڈ برآمدات اور مجموعی نمو
صرف فروری کے مہینے میں 709 ملین ڈالر کی آئی ٹی خدمات برآمد کی گئیں، جو کہ گزشتہ مہینوں کے مقابلے میں ایک ریکارڈ اضافہ ہے۔ کمپیوٹر، ٹیلی کام، اور دیگر بزنس سروسز کی برآمدات بھی مثبت رجحان کا اظہار کر رہی ہیں۔ آئی ٹی، کمپیوٹر اور ٹیلی کام کی خدمات کی برآمدات 25 فیصد بڑھ کر 2.4 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہیں جبکہ دیگر بزنس سروسز کی برآمدات میں 1.4 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جو مجموعی طور پر 1.07 ارب ڈالر رہی۔
ڈیجیٹل معیشت کا مستقبل اور نیا برآمداتی ہدف
حکومت پاکستان نے اگلے پانچ سالوں کیلئے آئی ٹی برآمدات کا ہدف 15 ارب ڈالر مقرر کیا ہے، جس کے حصول کی راہ حالیہ اضافے کے بعد مزید ہموار ہو گئی ہے۔ عالمی سطح پر پاکستانی آئی ٹی خدمات کی مانگ میں اضافہ نہ صرف ملکی معیشت کے لیے خوش آئند ہے بلکہ فری لانسرز اور اسٹارٹ اپس کیلئے نئے مواقع بھی پیدا کر رہا ہے۔
ایس آئی ایف سی کا کردار اور معاشی استحکام
ایس آئی ایف سی کی معاونت کے ذریعے پالیسی سازی، ادارہ جاتی رکاوٹوں کے خاتمے اور سرمایہ کاری کے ماحول کی بہتری نے پاکستانی آئی ٹی سیکٹر کو عالمی مارکیٹ میں نمایاں کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ اس کا اثر براہ راست برآمدات کے اعداد و شمار اور زرمبادلہ کی آمدن پر دیکھا جا رہا ہے۔
آئی ٹی خدمات کی برآمدات میں یہ مثبت پیشرفت پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت کے مستقبل کی نوید ہے اور ملکی معاشی استحکام میں اہم سنگِ میل ثابت ہو سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تجارتی تعلقات میں 22 فیصد اضافہ