پاکستان میں سالانہ 3.5 کروڑ ایکڑ فٹ بارش کا پانی ضائع ہونے کا انکشاف
تعارف
پاکستان ہر سال تقریباً 3.5 کروڑ ایکڑ فٹ بارش کا پانی ضائع کر دیتا ہے، جو ملک کے بڑے ڈیموں کی مجموعی گنجائش کے برابر ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ پانی نکاسی کے ناقص نظام اور مناسب ذخیرہ اندوزی کے فقدان کی وجہ سے ضائع ہو جاتا ہے۔ اگر اس پانی کو محفوظ کیا جائے تو ملک میں پانی کی قلت پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
بارش کے پانی کے ضیاع کی وجوہات
ملک میں بارش کی مقدار میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، لیکن بدقسمتی سے نکاسی کے ناقص نظام کی وجہ سے زیادہ تر پانی ندی نالوں میں شامل ہو کر برباد ہو جاتا ہے۔ سیلابی صورتحال کے باعث اربوں روپے کا نقصان ہوتا ہے جبکہ یہ پانی مناسب ذخیرہ اندوزی کے ذریعے خشک سالی کے دوران استعمال میں لایا جا سکتا ہے۔
شہری علاقوں میں واٹر اسٹوریج کی ضرورت
کراچی، لاہور، اسلام آباد اور دیگر بڑے شہروں میں بارش کے پانی کو محفوظ کرنے کے لیے ری چارج ویلز اور اسٹوریج پوائنٹس کی تعمیر وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ نئی ہاؤسنگ سوسائٹیز میں بارش کے پانی کے ذخیرے کا نظام لازمی بنایا جائے تاکہ زیر زمین پانی پر انحصار کم ہو اور مستقبل میں بڑھتے ہوئے آبی بحران سے نمٹا جا سکے۔
حکومتی اقدامات کی ضرورت
پاکستان میں واٹر مینجمنٹ کے مؤثر اقدامات نہ ہونے کے باعث ہر سال اربوں گیلن پانی ضائع ہوتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کو بارش کے پانی کو محفوظ کرنے کے لیے قومی سطح پر حکمت عملی ترتیب دینی چاہیے اور جدید واٹر ہارویسٹنگ ٹیکنالوجیز متعارف کرانی چاہئیں تاکہ اس قیمتی قدرتی وسیلے کو ضائع ہونے سے بچایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:محکمہ موسمیات: نئے سال کے پہلے ہفتے میں بارشوں کی پیش گوئی