Monday, September 8, 2025
ہومPoliticsپشاور ہائیکورٹ کا الیکشن کمیشن کو مخصوص نشستوں کی نئی فہرست جاری...

پشاور ہائیکورٹ کا الیکشن کمیشن کو مخصوص نشستوں کی نئی فہرست جاری کرنے کا حکم

الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار

پشاور ہائی کورٹ نے مخصوص نشستوں کی تقسیم سے متعلق مسلم لیگ (ن) کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں پر نئی فہرست جاری کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ عدالت نے 4 اور 26 مارچ 2024 کو جاری کیے گئے نوٹیفکیشنز کو کالعدم قرار دے کر ان فیصلوں کو غیر قانونی قرار دیا۔

دوبارہ سماعت اور 10 روز میں فہرست کا اجرا

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ الیکشن کمیشن تمام امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کا مؤقف سن کر مخصوص نشستوں کی فہرست از سر نو ترتیب دے، جو کہ سیاسی جماعتوں کی جنرل نشستوں پر جیتی گئی تعداد کے تناسب سے ہو۔ اس عمل کے لیے الیکشن کمیشن کو 10 دن کا وقت دیا گیا ہے۔

مخصوص نشستوں پر حلف روکنے کا حکم

فیصلے میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ جب تک الیکشن کمیشن کی جانب سے نئی فہرست جاری نہیں ہوتی، تب تک مخصوص نشستوں پر حلف نہیں لیا جا سکتا۔ اس اقدام کا مقصد شفافیت اور منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانا ہے۔

درخواست گزار کا مؤقف

درخواست گزار مسلم لیگ (ن) کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ مخصوص نشستوں کی تقسیم منصفانہ نہیں تھی۔ ان کے مطابق ن لیگ کو خواتین کی 8 کے بجائے 9 نشستیں ملنی چاہیے تھیں، جب کہ جے یو آئی (ف) کو دی گئی 10 نشستیں بھی قواعد کے خلاف تھیں۔

ن لیگ کے ارکان کی شمولیت کا معاملہ

درخواست گزار نے یہ بھی مؤقف اپنایا کہ ن لیگ میں شامل ہونے والے ملک طارق اعوان کو الیکشن کمیشن نے شمار نہیں کیا، جس کے باعث ن لیگ کو ان کی مخصوص نشست نہیں ملی۔ ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور جے یو آئی دونوں کو 9، 9 نشستیں ملنی چاہیے تھیں کیونکہ دونوں نے صوبائی اسمبلی کی 5 جنرل نشستیں جیتی تھیں۔

انصاف کی بنیاد پر از سر نو تقسیم کا فیصلہ

جسٹس ارشد علی اور جسٹس خورشید اقبال پر مشتمل بنچ نے سماعت کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے واضح کیا کہ مخصوص نشستوں کی تقسیم قانون اور مساوات کے اصولوں کے مطابق ہونی چاہیے، اور تمام فریقین کو سننے کے بعد ہی فیصلہ ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:قومی سلامتی کمیٹی نے پاک فوج کو بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کا اختیار دیدیا

Most Popular