سائنسدانوں نے کائنات کا سب سے بڑاسٹرکچر دریافت کرلیا
سب سے بڑا کائناتی اسٹرکچر دریافت
ماہرین فلکیات نے ایک حیرت انگیز دریافت کی ہے جو اب تک کے سب سے بڑے کائناتی اسٹرکچر کے طور پر جانی جا رہی ہے۔ یہ اسٹرکچر غیر معمولی طور پر وسیع ہے اور اس کا نام Quipu رکھا گیا ہے۔
Quipu کی وسعت
یہ اسٹرکچر تقریباً 1.3 ارب نوری سال تک پھیلا ہوا ہے، جو کہ ہماری ملکی وے کہکشاں کے مقابلے میں 13 ہزار گنا زیادہ بڑا ہے۔ یاد رہے کہ ہمارا نظام شمسی بھی ملکی وے کہکشاں میں ہی واقع ہے۔
تحقیق کی تفصیلات
یہ دریافت ArXiv نامی پری پرنٹ ویب سائٹ پر شائع کی گئی تحقیق کا حصہ ہے۔ اس تحقیق میں نہ صرف Quipu بلکہ چار دیگر بڑے اسٹرکچرز بھی دریافت کیے گئے، مگر Quipu سب سے زیادہ نمایاں ہے، کیونکہ اسے اسکائی میپس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔
Quipu کی تشکیل
ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ اسٹرکچر اربوں سال پہلے اس وقت وجود میں آیا جب کائنات ابتدائی مراحل میں تھی۔ یہ وسیع اسٹرکچر ممکنہ طور پر کہکشاؤں، گروپس اور دیگر بڑے کائناتی اجسام سے جڑا ہوا ہے۔
کہکشاؤں پر اثرات
ماہرین کے مطابق اس طرح کے بڑے اسٹرکچرز کہکشاؤں کی حرکت اور ان کے ارتقائی سفر پر گہرا اثر ڈالتے ہیں۔ مثال کے طور پر ہماری ملکی وے کہکشاں بھی Laniakea نامی ایک بڑے اسٹرکچر کا حصہ ہے۔
مستقبل میں ممکنہ تبدیلیاں
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ایسے اسٹرکچرز ہمیشہ یکساں نہیں رہتے بلکہ وقت کے ساتھ چھوٹے حصوں میں بٹ سکتے ہیں۔ تاہم، اس حوالے سے مزید گہرائی میں تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ کائناتی ارتقا کے بارے میں بہتر طور پر سمجھا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:ناسا OSIRIS-REx مشن بینو سیارچے کی حیران کن دریافتیں