Monday, September 8, 2025
ہومPoliticsمشترکہ مفادات کونسل نے دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنےکا منصوبہ مسترد...

مشترکہ مفادات کونسل نے دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنےکا منصوبہ مسترد کردیا

اجلاس کی تفصیلات

اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کا اجلاس ہوا، جس میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ سمیت وفاقی وزراء اسحاق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام نے شرکت کی۔ اجلاس میں 6 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا اور 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شمولیت اختیار کی۔

نئی نہریں نکالنے کے منصوبے پر فیصلہ

اجلاس میں حکومت سندھ کے پیش کردہ ایجنڈا آئٹم پر غور کیا گیا اور مشترکہ مفادات کونسل نے دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنے کا منصوبہ مسترد کر دیا۔ اس کے ساتھ ساتھ ایکنک کا 7 فروری کا فیصلہ بھی مسترد کر دیا گیا اور یہ معاملہ دوبارہ ارساکو بھجوانے کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس کا اعلامیہ

اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیے میں بتایا گیا کہ کونسل نے بھارتی غیر قانونی اقدامات کی شدید مذمت کی اور قوم کے اتحاد و یکجہتی کا پیغام دیا۔ اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ مشترکہ منظوری کے بغیر کوئی نیا نہری منصوبہ شروع نہیں کیا جائے گا اور تمام صوبوں کے درمیان مفاہمت کے بغیر وفاقی حکومت اس ضمن میں مزید پیش رفت نہیں کرے گی۔

زرعی پالیسی اور پانی کے وسائل کا انتظام

اعلامیے کے مطابق وفاقی حکومت صوبوں کے ساتھ مل کر زرعی پالیسی اور آبی وسائل کے انتظام کے لیے طویل المدتی روڈمیپ تیار کر رہی ہے۔ تمام صوبوں کے پانی کے حقوق 1991 کے معاہدے اور 2018 کی پانی پالیسی کے تحت محفوظ ہیں۔ تحفظات دور کرنے اور غذائی و ماحولیاتی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے جس میں تمام صوبوں کی نمائندگی ہوگی۔

پانی کے تنازعات کا حل

اعلامیے میں کہا گیا کہ پانی جیسے قیمتی اثاثے سے متعلق تنازعات افہام و تفہیم سے حل کیے جائیں گے اور سندھ طاس معاہدے کی معطلی یا پانی روکنے کی صورت میں پاکستان اپنے مفادات کا تحفظ کرے گا۔

اجلاس کا پس منظر اور بعد از گفتگو

یہ اجلاس دراصل 2 مئی کو ہونا تھا لیکن حکومت سندھ کی درخواست پر آج طلب کیا گیا۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے بتایا کہ دریائے سندھ پر نہریں بنانے کا فیصلہ واپس لے لیا گیا ہے اور تمام صوبوں کو پانی کے مساوی حقوق دینے کے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعلیٰ پنجاب کا لاہور اور راولپنڈی کے درمیان پاکستان کی پہلی ‘بلٹ ٹرین’ چلانے کا فیصلہ

Most Popular