ریاست مخالف پروپیگنڈے کے خلاف جوائنٹ ٹاسک فورس کے قیام کا اعلان
پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ریاست مخالف مبینہ پروپیگنڈے میں ملوث عناصر کی نشاندہی اور ان کے خلاف کارروائی کے لیے جوائنٹ ٹاسک فورس کے قیام کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ حالیہ احتجاجوں اور پرتشدد واقعات کے پیشِ نظر کیا گیا ہے، جو ریاستی امن و امان کے لیے خطرہ قرار دیے گئے ہیں۔
ٹاسک فورس کے خدوخال
سربراہی:
ٹاسک فورس کی قیادت پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) کے چیئرمین میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان کریں گے۔
ارکان:
- اس میں مختلف اداروں کے نمائندے شامل ہوں گے، جیسے:
- وزارتِ داخلہ
- وزارتِ اطلاعات
- وزارتِ آئی ٹی
- ایف آئی اے
- انٹیلی جنس بیورو (IB)
- اسلام آباد پولیس
- خفیہ ادارے آئی ایس آئی اور ایم آئی
اہداف:
- ریاست مخالف پروپیگنڈے میں ملوث افراد کی نشاندہی کرنا۔
- حالیہ احتجاجوں میں شامل مسلح افراد اور پرتشدد واقعات میں ملوث افراد کی شناخت۔
رپورٹنگ کا وقت:
ٹاسک فورس کو 10 دنوں میں اپنی سفارشات پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
فیصلے کا پس منظر
ریاست مخالف پروپیگنڈے اور احتجاج کے دوران ہونے والے پرتشدد واقعات کے باعث حکومت نے ان سرگرمیوں کو کنٹرول کرنے کے لیے مؤثر اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد ایسے عناصر کو بے نقاب کرنا ہے جو ریاستی امن کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
ریاست مخالف پروپیگنڈے کو حکومت نے قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا ہے، اور اس کے سدباب کے لیے خفیہ اور سول اداروں کو یکجا کیا جا رہا ہے۔
عوامی اور قومی اہمیت
یہ جوائنٹ ٹاسک فورس ریاست مخالف پروپیگنڈے کے خلاف مؤثر کارروائی کے لیے ایک اہم پیشرفت ہے۔ اس کے ذریعے ریاستی ادارے ایسے افراد کی نشاندہی کریں گے جو سوشل میڈیا یا دیگر ذرائع کے ذریعے عوام میں انتشار پیدا کر رہے ہیں۔
حکومت کا یہ اقدام واضح کرتا ہے کہ ریاست مخالف سرگرمیوں کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔