گرمیوں کے موسم میں جب سورج کی تپش جسم کو تھکا دیتی ہے اور پیاس حد سے بڑھ جاتی ہے تو روح افزا ایک ایسا روایتی مشروب ہے جو فوری ٹھنڈک اور تازگی فراہم کرتا ہے۔ روح افزا کی خوشبو دار تاثیر اور رنگت اسے عام مشروبات سے منفرد بناتی ہے، اور صدیوں سے اسے برصغیر کے لوگ سحری و افطاری، مہمانداری یا روزمرہ استعمال میں لازمی شامل کرتے آئے ہیں۔
روح افزا کا تاریخی پس منظر
روح افزا کا آغاز 1906 میں حکیم حافظ عبد المجید نے دہلی میں کیا، جو کہ ایک یونانی دوا ساز تھے۔ اس مشروب کو پھولوں، جڑی بوٹیوں اور قدرتی عناصر سے تیار کیا گیا تھا، تاکہ گرمی کے اثرات کم کیے جا سکیں۔ وقت گزرنے کے ساتھ روح افزا نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت، بنگلہ دیش اور مشرق وسطیٰ میں بھی مقبول ہوا۔
استعمال کے مختلف طریقے
روح افزا کو پانی، دودھ، تخم ملنگا، دودھ سوڈا، فالودہ، اور آئس کریم کے ساتھ مختلف انداز میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ رمضان میں افطار کے وقت ایک گلاس روح افزا کا شربت جسمانی کمزوری کو فوراً دور کرتا ہے، جبکہ گرمیوں میں اسے روزانہ استعمال کرنے سے جسم ہائیڈریٹ اور توانا رہتا ہے۔
صحت بخش فوائد
روح افزا میں شامل قدرتی اجزاء جیسے گلاب، کیوڑہ، صندل، سونف، اور نیبو، جسم کو ٹھنڈک پہنچاتے ہیں، معدے کو سکون دیتے ہیں، دل کی دھڑکن کو نارمل رکھتے ہیں، اور گرمی کی شدت سے محفوظ رکھتے ہیں۔ یہ خون کو صاف کرنے، بلڈ پریشر کو قابو میں رکھنے، اور دماغ کو تازہ رکھنے میں بھی مفید سمجھا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:آم اور دودھ کی مٹھاس، گرمیوں کی خاص پیاس