حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی اپیل کی، جسے انہوں نے اپنی “عزت افزائی” قرار دیا۔ انہوں نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے کہا کہ سعودی عرب کا ابراہام معاہدوں میں شامل ہونا مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے اہم ہوگا۔
مگر سعودی عرب نے فوری طور پر واضح کیا کہ فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر اسرائیل سے تعلقات ممکن نہیں۔ سعودی وزارت خارجہ نے کہا کہ فلسطینی ریاست ایک غیر متزلزل شرط ہے، اور ولی عہد محمد بن سلمان نے بھی یہی مؤقف کئی بار دہرایا ہے۔
ٹرمپ نے غزہ کو امریکی کنٹرول میں لینے اور اقتصادی مرکز بنانے کی بات کی، جسے سعودی عرب نے مسترد کرتے ہوئے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کو ظلم قرار دیا۔
یہ سب ظاہر کرتا ہے کہ سعودی عرب اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے فلسطینی ریاست کے قیام کو اولین شرط سمجھتا ہے، جس پر وہ کسی صورت پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی ڈرون حملے میں شہید ہونیوالے 8 بہنوں کے اکلوتے بھائی کی دردناک کہانی