علیمہ خان پر کارکنوں کو دباؤ میں لانے اور قیادت کو بدنام کرنے کا الزام
تحریک انصاف کے سابق رہنما شیر افضل مروت نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان اور دیگر پارٹی رہنماؤں پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ علیمہ خان نے پارٹی کی پوری قیادت کی بے عزتی کروائی، اور کارکنوں و رہنماؤں کو دباؤ میں لاکر انہیں پریشان کیا۔
علیمہ خان کے رویے پر تنقید، تحریک میں شرکت کا چیلنج
شیر افضل مروت نے علیمہ خان سے مطالبہ کیا کہ اگر وہ واقعی تحریک کی حامی ہیں تو خود میدان میں آئیں اور تحریک کی قیادت کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ علیمہ خان نے پشتونوں کے بچوں کو تحریک چلانے کا مشورہ دیا، لیکن اپنے بچوں کو برطانیہ بھیج دیا، یہ دوہرا معیار ناقابل قبول ہے۔
بانی پی ٹی آئی سے دوری کی وجہ، پارٹی کے اہم افراد پر انگلیاں
شیر افضل مروت نے علیمہ خان، سلمان اکرم راجہ اور شبلی فراز پر الزام عائد کیا کہ انہی افراد نے انہیں بانی پی ٹی آئی سے دور کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ سلمان اکرم راجہ خود کو ’کلاس کا مانیٹر‘ سمجھتے ہیں اور غیر ضروری کنٹرول کی کوشش کرتے ہیں۔
پارٹی اختلافات کھل کر سامنے آگئے
مروت کے بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات شدت اختیار کر چکے ہیں، جہاں کارکنوں اور رہنماؤں کے درمیان اعتماد کا فقدان پیدا ہو چکا ہے۔ ان بیانات نے پارٹی کے اندرونی معاملات کو ایک بار پھر میڈیا کی توجہ کا مرکز بنا دیا ہے۔