خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے تحت پاک چین زرعی تعاون سے کپاس کی پیداوار میں اضافہ
زرعی ترقی کا نیا دور
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے تعاون سے پاکستان میں جدید زرعی ترقی کا نیا دور شروع ہوچکا ہے۔ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (BRI) کے تحت چین اور پاکستان کے درمیان زرعی شعبے میں قابلِ ذکر تعاون کا آغاز ہوا ہے، خاص طور پر کپاس کی پیداوار میں اضافے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کو اپنایا جا رہا ہے۔
تحقیقی اداروں کے درمیان مفاہمتی یادداشت
چین کی زرعی سائنسی اکیڈمی کے انسٹی ٹیوٹ آف کاٹن ریسرچ (ICR) اور پاکستان کے ایوب زرعی تحقیقاتی ادارے کے مابین ایک اہم مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے ہیں۔ اس معاہدے کے تحت دونوں ادارے جدید جینیاتی تحقیق، ٹیکنالوجی کے تبادلے، اور جدید طریقوں کے استعمال کے ذریعے کپاس کی پیداوار میں اضافے کے لیے کام کریں گے۔
جدید ٹیکنالوجی سے زرعی انقلاب کی امید
ایس آئی ایف سی کی معاونت سے پاکستان اور چین کے مابین مشترکہ “کاپٹن ٹیکنالوجی کمیونٹی” کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، جو زرعی شعبے میں انقلابی تبدیلیوں کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔ چین کی جدید زرعی ٹیکنالوجیز پاکستان کے زرعی شعبے، خاص طور پر کپاس کی صنعت کو عالمی سطح پر فروغ دینے میں اہم کردار ادا کریں گی۔
اقتصادی ترقی کی راہ ہموار
ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ چین کے ساتھ کپاس کی ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کے لیے نہایت پرعزم ہے۔ اس شراکت داری سے کپاس کی پیداوار میں خاطر خواہ بہتری آئے گی، جس سے پاکستان کی زرعی صنعت مضبوط ہو گی اور معیشت میں استحکام آئے گا۔
یہ بھی پڑھیں:چین کے ریسٹورنٹ میں شرمناک واقعہ، 4 ہزار سے زائد گاہکوں کو بل سے 10 گنا زیادہ رقم واپس کرنے کا اعلان