روزمرہ چینی کی محدود مقدار
عالمی ادارہ صحت کے مطابق ایک بالغ فرد کو روزانہ 5 سے 10 چائے کے چمچ (یعنی 25 سے 50 گرام) چینی یا مٹھاس استعمال کرنے کی اجازت ہے۔ تاہم حقیقت یہ ہے کہ بیشتر لوگ اس سے کہیں زیادہ چینی کا استعمال کرتے ہیں جو ان کی صحت کے لیے خطرناک بن سکتا ہے۔
قدرتی اور مصنوعی چینی میں فرق
پھل، سبزیاں، دودھ اور اناج میں قدرتی شکر موجود ہوتی ہے جو آہستہ آہستہ ہضم ہوتی ہے اور جسم کو مسلسل توانائی فراہم کرتی ہے، جبکہ چینی یا مٹھاس فوری ہضم ہو کر بلڈ شوگر میں اچانک اضافہ کرتی ہے، جس سے مختلف مسائل جنم لیتے ہیں۔
1. توانائی میں کمی اور نیند کا متاثر ہونا
چینی وقتی طور پر توانائی دیتی ہے، لیکن بہت جلد جسم میں گراوٹ محسوس ہونے لگتی ہے۔ بلڈ شوگر کے اُتار چڑھاؤ سے نیند کا معیار متاثر ہوتا ہے، دن میں غنودگی اور رات کو بے خوابی جیسے مسائل جنم لیتے ہیں۔
2. دانتوں کے مسائل
زیادہ چینی منہ کے بیکٹیریا کو بڑھا کر تیزاب پیدا کرتی ہے جو دانتوں کو خراب کرتا ہے اور کیویٹیز یا دیگر مسائل کا باعث بنتا ہے۔
3. کیل مہاسے اور چکنی جلد
چینی انسولین کی مزاحمت بڑھاتی ہے، جس سے غدود چکناہٹ زیادہ پیدا کرتے ہیں، مسام بند ہوتے ہیں اور کیل مہاسے نمایاں ہو جاتے ہیں۔
4. چہرے پر جھریاں
چینی جِلد میں کولیگن کی پیداوار متاثر کرتی ہے، جس سے جِلد کمزور، خشک اور کم لچکدار ہو جاتی ہے، اور وقت سے پہلے جھریاں ظاہر ہونے لگتی ہیں۔
5. وزن میں اضافہ
میٹھے کھانے میں فائبر اور پروٹین کی کمی ہوتی ہے، جس سے پیٹ بھرنے کا احساس کم ہوتا ہے اور زیادہ کھانے کا رجحان بڑھ جاتا ہے۔ یہ میٹابولزم پر بھی منفی اثر ڈالتا ہے۔
6. ہائی بلڈ پریشر
چینی کے استعمال سے وزن، انسولین کی مزاحمت اور چربی میں اضافہ ہوتا ہے، جو ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔
7. دل کی بیماریاں
چینی موٹاپا، ورم اور ہائی بلڈ پریشر کو فروغ دیتی ہے، جو دل کی بیماریوں کے بڑے محرک ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق چینی کا زیادہ استعمال ہارٹ اٹیک اور فالج کے امکانات دوگنا کر دیتا ہے۔
8. جگر پر چربی چڑھنا
زیادہ چینی خاص طور پر فروکٹوز، جگر میں چکنائی میں تبدیل ہو جاتی ہے، جو بعد میں جگر پر چربی کی شکل میں جمع ہو جاتی ہے۔ یہ مسئلہ جگر کی خرابی یا فیٹی لیور کا باعث بن سکتا ہے۔
9. ٹائپ 2 ذیابیطس
چینی انسولین کی زیادتی کا باعث بنتی ہے اور لبلبے پر دباؤ ڈالتی ہے، جس سے انسولین بننا کم ہو جاتا ہے اور ذیابیطس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
10. کینسر کا خطرہ
چینی جسم میں انسولین کی مزاحمت، ورم اور وزن بڑھا کر ایسے ماحول پیدا کرتی ہے جو کینسر کی کئی اقسام کے لیے سازگار ہوتا ہے۔
11. ڈپریشن اور انزائٹی
چینی بلڈ شوگر کو غیر مستحکم کر کے مزاج کو متاثر کرتی ہے۔ کئی تحقیقی رپورٹس میں اسے ڈپریشن اور انزائٹی کا سبب بتایا گیا ہے۔
12. گردوں کے مسائل
ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر اور ورم کے ذریعے چینی گردوں کے افعال کو نقصان پہنچاتی ہے۔ وقت کے ساتھ فلٹریشن سسٹم متاثر ہوتا ہے۔
13. جوڑوں کی تکلیف
چینی خون میں یورک ایسڈ بڑھاتی ہے، جو گٹھیا جیسی تکالیف کا باعث بنتی ہے۔ موٹاپے سے بھی جوڑوں پر دباؤ بڑھتا ہے۔
14. دماغی تنزلی
زیادہ چینی عصبی خلیات کو نقصان پہنچاتی ہے، یادداشت اور سوچنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے، اور ڈیمنشیا یا الزائمر جیسے مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔
احتیاط اور مشورہ
یہ تمام معلومات طبی تحقیقی رپورٹس پر مبنی ہیں، تاہم کسی بھی تشخیص یا علاج سے پہلے اپنے معالج سے مشورہ ضرور کریں۔
یہ بھی پڑھیں:روزانہ 2 کپ چائے پینے سے صحت پر مثبت اثرات، نئی تحقیق سامنے آگئی