Tuesday, June 17, 2025
ہومHealthٹی بیگز میں مائیکرو پلاسٹک کے خطرات – صحت پر مضر اثرات

ٹی بیگز میں مائیکرو پلاسٹک کے خطرات – صحت پر مضر اثرات

ٹی بیگز اور مائیکرو پلاسٹک کا خطرہ

ٹی بیگز میں مائیکرو پلاسٹک کی موجودگی

ٹی بیگز سے بنی چائے آج کل ہر گھر میں استعمال ہو رہی ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ ان میں چھپے مائیکرو پلاسٹک صحت کے لیے مہلک ثابت ہو سکتے ہیں؟ یہ پلاسٹک ذرات کینسر جیسے موذی مرض کا سبب بن سکتے ہیں۔

بارسلونا یونیورسٹی کی تشویشناک تحقیق

بارسلونا یونیورسٹی، اسپین کی ایک تحقیق نے خبردار کیا ہے کہ پلاسٹک پولیمر سے بنے ٹی بیگز، گرم پانی میں ڈالنے کے بعد مائیکرو پلاسٹک کے اربوں ذرات خارج کرتے ہیں۔ ان ذرات کا مسلسل استعمال انسانی صحت کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔

پولی پروپیلین ٹی بیگز کے خطرات

تحقیق کے مطابق پولی پروپیلین سے بنے ٹی بیگز نے گرم پانی کے ایک قطرے میں 1.2 ارب مائیکرو پلاسٹک ذرات خارج کیے۔ یہ ذرات نہ صرف چائے میں شامل ہو جاتے ہیں بلکہ ہمارے جسم میں داخل ہو کر مختلف بیماریوں کا باعث بنتے ہیں۔

مختلف اقسام کے ٹی بیگز کا تجزیہ

سیلولوز ٹی بیگز: گرم پانی میں 13 کروڑ 50 لاکھ مائیکرو پلاسٹک ذرات خارج کرتے ہیں، جو نسبتاً کم ہیں لیکن پھر بھی نقصان دہ ہیں۔
نائیلون 6 ٹی بیگز: ان ٹی بیگز سے پانی کے ایک قطرے میں 80 لاکھ سے زیادہ ذرات خارج ہوتے ہیں، جو خطرناک کیمیکل پیدا کرتے ہیں۔
مائیکرو پلاسٹک اور صحت کے مسائل
یہ مائیکرو پلاسٹک گرم پانی میں مل کر ایسے کیمیکل چھوڑتے ہیں جو انسانی جسم میں کینسر، ہارمونی تبدیلیوں، اور دیگر سنگین مسائل کا باعث بن سکتے ہیں۔ یہ کیمیکل جسم کے مدافعتی نظام کو کمزور کرتے ہیں اور صحت پر طویل مدتی اثرات مرتب کرتے ہیں۔

کینیڈین تحقیق کے نتائج

کینیڈا میں ہونے والی ایک تحقیق نے بھی یہی نتائج سامنے لائے تھے۔ اس تحقیق میں بتایا گیا کہ روزمرہ استعمال ہونے والے ٹی بیگز مائیکرو پلاسٹک کے خطرات کو کئی گنا بڑھا سکتے ہیں، جو انسانی جسم کے لیے کسی زہر سے کم نہیں۔

محفوظ چائے کا انتخاب

ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ ٹی بیگز کی بجائے کھلی چائے استعمال کریں یا سیلولوز کے بغیر قدرتی مواد سے بنے ٹی بیگز کا انتخاب کریں تاکہ ان خطرناک اثرات سے بچا جا سکے۔

احتیاطی تدابیر

ٹی بیگز کے بجائے روایتی کھلی چائے کا استعمال کریں۔
قدرتی یا ماحول دوست مواد سے بنے ٹی بیگز خریدیں۔
تحقیق شدہ مصنوعات کا انتخاب کریں تاکہ صحت پر اثرات کم ہوں۔

یہ بھی پڑھیں:سردیوں میں روزانہ بھنی مونگ پھلی کا استعمال کیسا؟: صحت کے لیے فوائد

Most Popular