قطر نے ثالثی کا کردار ادا کیا
ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنگ بندی کے لیے اسلامی ملک قطر سے مدد طلب کی۔ واشنگٹن میں امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ٹرمپ اور نائب صدر جے ڈی وینس نے امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے رابطہ کر کے اسرائیل-ایران جنگ بندی پر بات چیت کی۔
امیر قطر نے ایران سے بات چیت کی ذمہ داری لی
صدر ٹرمپ نے امیر قطر کو بتایا کہ اسرائیل جنگ بندی کے لیے تیار ہے، اور انہوں نے درخواست کی کہ ایران کو بھی اس پر راضی کیا جائے۔ اس درخواست کے بعد قطر کے وزیراعظم شیخ محمد بن عبد الرحمان الثانی نے ایرانی حکام سے گفتگو کی اور انہیں امریکی جنگ بندی کی تجویز پر آمادہ کر لیا۔
امریکا کی بیک ڈور ڈپلومیسی اور ایران کی رضا مندی
وائٹ ہاؤس ذرائع کے مطابق، اسرائیل نے واضح کیا کہ اگر ایران کی طرف سے مزید کوئی حملہ نہیں ہوتا تو وہ بھی جنگ بندی کے لیے تیار ہے۔ اس کے جواب میں ایران نے امریکا کو اشارہ دیا کہ وہ مزید حملے نہیں کرے گا، جس پر دونوں ممالک میں جنگ بندی پر اتفاق ہوا۔
ٹرمپ کا بیان: “دنیا کے لیے شاندار دن”
صدر ٹرمپ نے جنگ بندی کے اعلان کے بعد اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’’ٹروتھ سوشل‘‘ پر کہا کہ یہ دنیا کے لیے ایک شاندار دن ہے۔ انہوں نے جنگ بندی کو لامحدود قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ یہ ہمیشہ قائم رہے گی۔
ایرانی عہدیدار کی تصدیق، اسرائیل خاموش
ادھر ایک سینئر ایرانی عہدیدار نے تصدیق کی کہ ایران نے قطر کی ثالثی اور امریکی تجویز پر اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کی منظوری دے دی ہے۔ تاہم، اسرائیل کی جانب سے تاحال اس حوالے سے کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا۔
یہ بھی پڑھیں:مزید جنگ نہیں ہوگی، ایرانی کمزور پڑ چکے ٹرمپ کی نیتن یاہو سے گفتگو