ٹرمپ کو ایک اور جھٹکا،یوایس ایڈ مکمل ختم کرنے سے روک دیا گیا
عدالتی حکم: یو ایس ایڈ کی بندش روک دی گئی
امریکی عدالت نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے یو ایس ایڈ کو مکمل ختم کرنے کے فیصلے پر روک لگا دی۔ یہ فیصلہ جج کارل نکولس نے دیا، جس کے مطابق 2200 ملازمین کو جبری رخصت پر بھیجنے پر بھی عارضی پابندی عائد کر دی گئی۔
ملازمین کی جبری واپسی پر عدالت کی مداخلت
عدالتی احکامات کے تحت یو ایس ایڈ کے تقریباً تمام اوورسیز ملازمین کو 30 دن کے اندر واپس بلانے کے فیصلے کو معطل کر دیا گیا۔ یونین نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ صدر ٹرمپ نے اس اقدام کے لیے کانگریس سے منظوری نہیں لی، جس کی وجہ سے یہ فیصلہ غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیا جا سکتا ہے۔
ٹرمپ کا مؤقف: کرپشن اور بدعنوانی کے الزامات
صدر ٹرمپ نے یو ایس ایڈ کو بند کرنے کے فیصلے کی وجہ کرپشن اور دھوکا دہی کے الزامات کو قرار دیا۔ ان کے مطابق ایجنسی میں بدعنوانی کے متعدد شواہد موجود ہیں، جس کی وجہ سے اس کا خاتمہ ضروری ہے۔ تاہم، عدالت نے اس اقدام کو فی الحال روک دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ٹک ٹاک پر امریکی پابندی کا خاتمہ: ٹرمپ کا اہم کردار