Monday, September 8, 2025
ہومTravelبرطانیہ کا بعض ممالک کے شہریوں کے ویزے محدود کرنے پر غور،...

برطانیہ کا بعض ممالک کے شہریوں کے ویزے محدود کرنے پر غور، کیا پاکستانی بھی متاثر ہوں گے؟

سیاسی پناہ کی بڑھتی درخواستوں کے پیش نظر برطانوی حکومت کے ممکنہ اقدامات، پاکستانیوں کی تعداد سب سے زیادہ

لندن سے موصولہ میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی حکومت بعض ممالک کے شہریوں کے لیے ویزے محدود کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے۔ یہ قدم ان افراد کی بڑھتی تعداد کے تناظر میں اُٹھایا جا رہا ہے جو برطانیہ میں کام یا تعلیم کے ویزے پر آ کر سیاسی پناہ کی درخواست دے دیتے ہیں، جس سے ویزا سسٹم پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔

پاکستانی شہریوں کی سیاسی پناہ کی درخواستیں سرفہرست

برطانوی ہوم آفس کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق صرف گزشتہ برس 1 لاکھ 8 ہزار افراد نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دی، جن میں سب سے زیادہ تعداد پاکستانی شہریوں کی تھی۔ پاکستانیوں کی تعداد 10 ہزار 542 رہی، جبکہ دوسرے نمبر پر سری لنکا سے 2 ہزار 862 اور تیسرے نمبر پر نائجیریا سے 2 ہزار 841 افراد شامل تھے۔

تعلیم اور کام کے ویزے رکھنے والے ممالک بھی زیرِ غور

میڈیا رپورٹس کے مطابق 2023 کے دوران برطانیہ میں 1 لاکھ 7 ہزار 480 بھارتی اور 98 ہزار 400 چینی طلبہ موجود تھے۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض ممالک سے آنے والے افراد قانونی قیام کی مدت ختم ہونے کے باوجود برطانیہ میں قیام کرتے ہیں، تاہم اب تک یہ واضح نہیں کہ کون سے ممالک کے شہری اس رجحان میں شامل ہیں کیونکہ 2020 کے بعد ہوم آفس نے ایگزٹ چیک ڈیٹا جاری نہیں کیا۔

ممکنہ اثرات اور ماہرین کی رائے

مجوزہ اقدامات کی صورت میں پاکستان، نائجیریا اور سری لنکا جیسے ممالک کے شہریوں کے لیے برطانیہ آنا مزید مشکل ہو سکتا ہے۔ تاہم برطانوی تھنک ٹینک “یو کے ان چینجنگ یورپ” کے پروفیسر جوناتھن پورٹس نے کہا ہے کہ ویزا پالیسی میں تبدیلی کا سیاسی پناہ کی درخواستوں پر خاطر خواہ اثر نہیں پڑے گا، کیونکہ بنیادی مسئلہ ویزا کے بعد قیام کی مدت کا غیرقانونی استعمال ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اب پاکستانی 5 سال کا امارات کا ویزا لے سکتے ہیں: یواے ای کے سفیر کی گورنر سندھ سے ملاقات

Most Popular