شریکِ حیات سے تعلق خراب کرنے والا ایک غیر متوقع عنصر دریافت
جدید دور میں طلاق اور جھگڑوں میں اضافہ
موجودہ عہد میں دنیا بھر میں طلاق کی شرح میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جبکہ جوڑوں کے درمیان جھگڑے بھی بڑھ گئے ہیں۔
زبان پر قابو نہ رکھنا ایک اہم مسئلہ
سائنسدانوں نے اس کی ایک بڑی وجہ دریافت کی ہے اور وہ ہے زبان پر قابو نہ رکھنا۔
دولت: ایک غیر متوقع لیکن اہم عنصر
مگر ایک غیر متوقع عنصر بھی اس حوالے سے اہم کردار ادا کرتا ہے اور وہ ہے دولت۔
تحقیق کی تفصیلات اور اہم نکات
جرنل “سوشل اینڈ پرسنل ریلیشن شپس” میں شائع تحقیق میں انکشاف کیا گیا کہ جو جوڑے دولت پر بہت زیادہ توجہ مرکوز کرتے ہیں وہ مالی معاملات پر ایک دوسرے سے زیادہ بات چیت نہیں کرتے، جس کے باعث ان کا باہمی رشتے پر اطمینان گھٹ جاتا ہے۔
خوشی کا تصور اور مادہ پرستی کی سوچ
ویسے تو یہ کوئی غیرمعمولی بات نہیں مگر تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ایسا اس وجہ سے نہیں ہوتا کہ وہ کتنے امیر ہیں بلکہ اس کا انحصار اس پر ہوتا ہے کہ وہ دولت کے بارے میں کیا سوچتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ دولت ایسا اہم عنصر ہے جو رشتے کو جوڑ یا توڑ سکتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جب جوڑے یقین رکھتے ہیں کہ دولت خوشی کے لیے اہم ہے تو ان کی ذہنیت بھی مادہ پرست ہو جاتی ہے۔
اختلافِ رائے اور تعلقات پر اس کے اثرات
جب جوڑے مان لیتے ہیں کہ زیادہ دولت کا مطلب زیادہ خوشی ہے تو وہ ایک دوسرے سے مالی معاملات پر زیادہ جھگڑنے لگتے ہیں، ایک دوسرے سے بات چیت بہت کم کرتے ہیں اور شادی کے رشتے سے زیادہ مطمئن نہیں ہوتے۔
محققین کے مطابق جب شوہر اور بیوی دونوں کے دولت کے بارے میں خیالات مختلف ہوتے ہیں تو ان کے درمیان تناؤ مسلسل برقرار رہتا ہے اور ایک دوسرے سے بات چیت بھی کم ہوتی ہے۔
مماثلتِ خیالات کی اہمیت
البتہ اگر دولت کے بارے میں جوڑوں خیالات ملتے جلتے ہوں تو وہ ایک دوسرے سے زیادہ بات چیت کرتے ہیں اور اپنے تعلق پر زیادہ مطمئن رہتے ہیں۔
ماہرین کی تجویز: خیالات پر بات کریں، دولت پر نہیں
انہوں نے کہا کہ تو آپ اس بات پر توجہ مرکوز نہ کریں کہ کتنی دولت کافی ہے بلکہ ایک دوسرے کے خیالات پر بات چیت کریں۔
یہ بھی پڑھیں:تحائف نہ دینے پر بریک اپ، لڑکے نے سابق محبوبہ کے گھر سیکڑوں پارسل بھیج دیے