Monday, December 1, 2025
ہومPoliticsامریکا میں غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن – ہزاروں...

امریکا میں غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن – ہزاروں گرفتار اور ملک بدر

امریکا میں غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن: سات ہزار سے زائد افراد گرفتار اور ملک بدر

واشنگٹن: امریکی حکام نے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائیاں کرتے ہوئے سات ہزار سے زائد افراد کو حراست میں لے کر ملک بدر کر دیا ہے۔ ان میں پاکستانی شہری بھی شامل ہیں، جس سے کمیونٹی میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف سخت اقدامات

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد امیگریشن قوانین کے نفاذ میں سختی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ گزشتہ دنوں میں 7,300 افراد کو حراست میں لیا گیا، جن میں متعدد پاکستانی شہری بھی شامل ہیں۔ حکام کا مؤقف ہے کہ یہ اقدامات ملکی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔

حالیہ کریک ڈاؤن میں 27 جنوری کو 956 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ یہ گرفتاریاں مختلف ریاستوں میں کی گئیں، جہاں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو قانونی حیثیت نہ رکھنے یا جرائم میں ملوث ہونے کے شبہ میں حراست میں لیا گیا۔ امیگریشن حکام کا کہنا ہے کہ یہ کارروائیاں ملک میں غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے جاری رکھی جائیں گی۔

پاکستانیوں پر اثرات

ان کارروائیوں کے نتیجے میں پاکستانی کمیونٹی میں بےچینی بڑھ گئی ہے۔ بہت سے خاندان اپنے عزیزوں کے مستقبل کے حوالے سے پریشان ہیں۔ امیگریشن ماہرین کا کہنا ہے کہ حالیہ کریک ڈاؤن کے باعث قانونی پیچیدگیاں مزید بڑھ سکتی ہیں، اور پاکستانی تارکین وطن کو اپنے کاغذات مکمل رکھنے کی سخت ضرورت ہے۔

امیگریشن حکام کی وضاحت

امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) کے مطابق کارروائی صرف ان افراد کے خلاف کی جا رہی ہے جو امریکی قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے ہیں یا جن کی قانونی حیثیت مشکوک ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس مہم کا مقصد قومی سلامتی کو یقینی بنانا اور غیر قانونی نقل و حرکت پر قابو پانا ہے۔

پاکستانی حکومت کی تشویش

پاکستانی سفارت خانے نے امریکی حکام سے رابطہ کر کے پاکستانی شہریوں کے حقوق کے تحفظ پر زور دیا ہے۔ سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی باشندوں کو درپیش مشکلات کے حل کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جا رہا ہے تاکہ انہیں کسی بھی ناانصافی سے بچایا جا سکے۔

تارکین وطن کے لیے قانونی راہنمائی

امیگریشن ماہرین کا مشورہ ہے کہ پاکستانی تارکین وطن اپنی قانونی حیثیت کو یقینی بنائیں اور غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں۔ قانونی دستاویزات مکمل ہونے سے کسی بھی قسم کی پیچیدگیوں سے بچا جا سکتا ہے۔

گرفتار شدگان کے اہل خانہ کی پریشانی

گرفتار ہونے والے افراد کے اہل خانہ شدید اضطراب کا شکار ہیں اور اپنے پیاروں کی رہائی کے لیے قانونی امداد حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس صورتحال نے پاکستانی کمیونٹی میں عدم تحفظ کا احساس پیدا کر دیا ہے۔

مستقبل کے امکانات

ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی امیگریشن پالیسیوں کے تحت مزید سخت اقدامات متوقع ہیں۔ پاکستانی کمیونٹی کو چاہیے کہ وہ امیگریشن قوانین پر خصوصی توجہ دیں اور قانونی تقاضے مکمل کریں تاکہ کسی بھی غیر متوقع صورتحال سے بچا جا سکے۔

Most Popular