حکومتِ پاکستان نے 15 مارچ 2025 کو سرکاری سطح پر یومِ تحفظِ ناموسِ رسالت ﷺ منانے کا اعلان کیا ہے۔ اس ضمن میں وزارتِ مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی نے متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کی ہیں تاکہ عوام میں مذہبی مقدسات کے احترام کو یقینی بنانے کے لیے شعور بیدار کیا جا سکے۔ اس دن کے موقع پر مختلف تقریبات، سیمینارز اور آگاہی مہمات کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ معاشرے میں رواداری اور مذہبی اقدار کے تحفظ کو فروغ دیا جا سکے۔
علاوہ ازیں، “لیگل کمیشن آن بلاسفیمی پاکستان” کی جانب سے 15 مارچ 2025 کو “ہفتہ شعور برائے مقامِ نبوت ﷺ” کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کی تکمیل یومِ تحفظِ ناموسِ رسالت ﷺ کے طور پر ہوگی۔ اس مہم کا بنیادی مقصد گستاخانہ مواد کی روک تھام اور عوامی آگاہی میں اضافہ کرنا ہے۔ اس سلسلے میں دینی مدارس، مساجد کے آئمہ، ماہرینِ تعلیم، وکلاء، میڈیا نمائندگان، سوشل میڈیا ایکٹوسٹ، مذہبی و سیاسی قائدین سمیت مختلف طبقات کو شامل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے تاکہ اس مسئلے پر مؤثر حکمتِ عملی اپنائی جا سکے۔
اس سلسلے میں پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا، بلوچستان، اسلام آباد، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے محکمہ جاتِ مذہبی امور کو ضروری اقدامات کی ہدایات دی گئی ہیں۔ مزید برآں، معروف مذہبی شخصیات، بشمول مولانا حنیف جالندھری، علامہ محمد افضل حیدری، مفتی منیب الرحمان، پروفیسر ڈاکٹر ساجد میر، اور مولانا عبدالمالک سے بھی گزارش کی گئی ہے کہ وہ عوامی شعور اجاگر کرنے کے لیے مشترکہ حکمتِ عملی ترتیب دیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایرانی پاپ سنگر کو گستاخی کے الزام میں سزائے موت