بنگلادیش کے عبوری رہنما محمد یونس کی مودی سے ملاقات، حسینہ واجد کی حوالگی کا مطالبہ
تھائی لینڈ میں منعقدہ علاقائی سربراہی اجلاس کے موقع پر بنگلادیش کے عبوری رہنما محمد یونس نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے اہم ملاقات کی، جو شیخ حسینہ واجد کے اقتدار کے خاتمے کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان پہلا براہ راست رابطہ ہے۔
ملاقات میں اہم مطالبات
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اس ملاقات میں محمد یونس نے نریندر مودی سے بنگلادیش سے مفرور سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی حوالگی کا باضابطہ مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ حسینہ واجد مستقل عبوری حکومت پر جھوٹے اور اشتعال انگیز الزامات لگا رہی ہیں، اور بھارت کو اس معاملے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ ان الزامات کو روکا جا سکے۔
بھارت کا مؤقف
محمد یونس کے پریس آفس سے جاری بیان کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے واضح کیا کہ بھارت بنگلادیش میں کسی مخصوص سیاسی جماعت کی حمایت نہیں کر رہا۔
اس ملاقات کے بعد بھارتی سیکرٹری خارجہ نے میڈیا کو بتایا کہ دونوں رہنماؤں نے حسینہ واجد کی حوالگی کی درخواست پر تفصیلی بات چیت کی۔ وزیر اعظم مودی نے بنگلادیش میں ایک جمہوری، مستحکم، پُرامن، جامع اور تعمیری نظام حکومت کی حمایت کا اعادہ کیا۔
علاقائی سیاست میں نیا موڑ
یہ ملاقات خطے میں سیاسی منظرنامے میں ایک اہم موڑ کے طور پر دیکھی جا رہی ہے، جہاں بنگلادیش کی عبوری حکومت اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہم آہنگی نئی علاقائی صف بندی کی جانب اشارہ کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:جسٹس کارنیلس پاکستان کے بے داغ اور غیر متنازعہ چیف جسٹس