چین کی پاکستان کے حق میں حمایت
چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ٹیلیفونک گفتگو میں پاکستان اور بھارت کے درمیان دیرپا جنگ بندی کے لیے مشاورت اور سفارتی حل پر زور دیا۔ چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ چین پاکستان کی سالمیت اور خود مختاری کی حمایت جاری رکھے گا اور وہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کے لیے کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔
چینی وزیر خارجہ کی بھارت کے قومی سلامتی مشیر سے گفتگو
چینی وزیر خارجہ نے بھارتی قومی سلامتی مشیر اجیت دوول سے بھی رابطہ کیا اور دونوں ممالک کے درمیان امن کے لیے بات چیت کو ترجیح دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ وانگ ژی نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں اضافہ نہیں ہونا چاہیے اور دونوں ممالک کو اپنے مسائل کا حل بات چیت کے ذریعے نکالنا چاہیے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کی ضرورت
چینی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ چین پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کے حق میں ہے اور دونوں ممالک کو اپنے تنازعات کو سفارتی طریقے سے حل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ چین نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ پہلگام حملے سمیت دہشت گردی کی ہر قسم کی مخالفت کرتا ہے اور امن و استحکام کے لیے کوششیں جاری رکھے گا۔
پاکستان کا آپریشن بُنيان مَرصُوْص
پاکستان کی جانب سے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا گیا، اور آپریشن بُنيان مَرصُوْص کے دوران پاکستان نے بھارت کے 10 سے زائد اہم اہداف کو نشانہ بنایا، جن میں ادھم پور، آدم پور، بٹھنڈا، سورت گڑھ، مامون، اکھنور، جموں اور دیگر اہم ایئربیسز شامل ہیں۔ اس کارروائی میں پاکستان نے بھارتی ایس 400 فضائی دفاعی سسٹم کو تباہ کر دیا، جس کی مالیت 1.5 بلین ڈالر سے زائد تھی۔
جنگ بندی اور سفارتی کوششیں
پاکستان کی اس کامیاب کارروائی کے بعد دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق ہوا، جس کا اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیا۔ اس کے علاوہ، چین نے بھی اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور بھارت کو اپنے تنازعات حل کرنے کے لیے بات چیت کا راستہ اپنانا چاہیے تاکہ خطے میں امن اور استحکام قائم رہے۔
یہ بھی پڑھیں:ہم نے صبر کی حد پار ہونے پر جواب دیا، اب بھارت رُکا تو پاکستان بھی حملہ نہیں کرے گا: اسحاق ڈار